Friday, 29 December 2017

شاہ بلوط کا پھل کینسر کی شناخت میں معاون | Cancer Treatment With Chestnut Fruit

نیویارک: شاہ بلوط کا پھل یا اس کی بوندیاں اکثر زہریلی ہوتی ہیں لیکن ان میں پایا جانے والا ایک کیمیکل سرطانی رسولیوں کی نشاندہی میں بہت مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
انگریزی میں ہارس چیسٹ نٹ کے نام سے مشہور اس پھل  میں ایک کیمیکل ’ایسکیولِن‘ پایا جاتا ہے ۔اس کیمیکل سے روشن اور چمک دار جیل بنا کر اس سے چھوٹی اور معمولی ترین سرطانی رسولیوں کو بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ اس بنا پر یہ کیمیکل بہت جلد ایم آر آئی، سی ٹی اسکین اور الٹرا ساؤنڈ کا حصہ بن جائے گا۔
نیویارک سٹی کالج کے ماہرین نے اس پھل پر تحقیق کرکے بتایا ہے کہ شاہ بلوط کے پھل میں موجود کیمیائی مادہ کم روشنی میں بھی کینسر سے متاثر رسولی یا ٹشو کو ظاہر کرسکتا ہے ۔ اس طرح کینسر کی شناخت ابتدائی مرحلے میں کرکے ہزاروں لاکھوں زندگیاں بچانا ممکن ہوگا۔
ایسکیولِن کا یہ کیمیکل بہت سی بیماریوں کےعلاج میں بھی استعمال ہورہا ہے۔ اس پر تحقیق کرنے والے ڈاکٹر جین گِرم کہتے ہیں کہ اس کیمیکل پر مبنی جیل بناکر کینسر تصویر سازی (امیجنگ) میں انقلاب لایا جاسکتا ہے جس سے سرطان کی شناخت میں بہت فائدہ ہوسکتا ہے۔
ڈاکٹر جین کا کہنا ہے کہ پودوں سے حاصل شدہ جیل ماحول دوست، بے ضرر اور کم خرچ ہے ۔ عموماً سرطانی رسولیوں کو نیلی روشنی میں دیکھا جاتا ہے تاہم نیلی روشنی کی بہت بڑی مقدار بکھرتی اور کمزور ہوجاتی ہے۔
اس کے مقابلے میں یہ مٹیریل ایک جانب تو بہت روشن ہے اور دوسری جانب جب اسے استعمال کیا جائے تو ٹیومر سے منعکس ہونے والی روشنی ایک الگ سمت میں جاتی ہے جس سے سرطان کی شناخت آسان ہوجاتی ہے اور وہ اسکرین پر بہتر طور پر نمودار ہوتا ہے۔
شاہ بلوط کے پھلوں میں ہلکا زہریلا پن ہوتا ہے جو جسم کو متاثر کرسکتا ہے لیکن اس میں نئی دریافت ہونے والی خاصیت نے اسے کینسر کی شناخت کےلیے ایک مضبوط امیدوار بنادیا ہے۔ اس درخت کے پتے جلدی امراض، اندرونی جلن، سوجن اور دل کی کئی بیماریوں کے  لیے استعمال ہوتے ہیں اور اب اس کا پھل کینسر کی شناخت میں بھی مدد کرسکے گا۔

No comments:

Post a Comment