ڈارک ویب پر سرگرمیوں کا حجم عام انٹرنیٹ کے مقابلے میں 24 گنا زیادہ ہے۔ |
Dark web means, that part of internet which can accessible only through a specific software, so that criminal businesses and their clients can in touch with each other.
ڈارک ویب‘‘ سے مراد انٹرنیٹ کا وہ حصہ ہے جس تک صرف مخصوص سافٹ ویئر کے ذریعے ہی رسائی حاصل کی جاسکتی ہے تاکہ مجرمانہ کاروبار کرنے والی ویب سائٹس اور ان پر آنے والے افراد (صارفین) اپنی شناخت اور مقام کو خفیہ رکھتے ہوئے آپس میں رابطہ رکھ سکیں۔ عام ویب براؤزر کےلیے ڈارک ویب تک رسائی ناممکن ہے جبکہ انٹرنیٹ کی لمحہ بہ لمحہ خبر رکھنے والے خودکار آن لائن سافٹ ویئر تک ڈارک ویب میں قدم نہیں رکھ سکتے۔
جرائم کی حقیقی دنیا یعنی ’’انڈر ورلڈ‘‘ کی طرز پر انٹرنیٹ کے اس گوشے کو ’’ڈارک ویب‘‘ (Dark Web) کہا جاتا ہے جہاں کم و بیش ہر اس چیز کی خرید و فروخت جاری رہتی ہے جو ممنوعہ اور غیرقانونی ہے۔ سائبر سیکیوریٹی ماہرین نے اندازہ لگایا ہے کہ ڈارک ویب پر سرگرمیوں کا حجم عام انٹرنیٹ کے مقابلے میں 24 گنا زیادہ ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ عام اور قانونی قسم کا بے ضرر انٹرنیٹ (جسے ’’سرفیس ویب‘‘ بھی کہا جاتا ہے) پورے انٹرنیٹ کا صرف 4 فیصد حصہ ہے جبکہ بقیہ 96 حصہ ڈارک ویب (اور ڈِیپ ویب) پر مشتمل ہے۔
ڈارک ویب کی منفرد ساخت اور ضروریات کے باعث یہاں داخل ہونے کےلیے قانون نافذ کرنے والے اداروں تک کو ہیکرز کی ضرورت پڑتی ہے؛ البتہ قانون کے دائرے میں رہ کر اور قانونی اداروں کی مدد کرنے والے ’’اخلاقی ہیکر‘‘ (ایتھیکل ہیکرز) کہلاتے ہیں۔
ان سب کے علاوہ یہ یاد رکھنا بھی ضروری ہے کہ ڈارک ویب پر خرید و فروخت کےلیے جو کرنسی استعمال کی جاتی ہے اسے ’’کرپٹو کرنسی‘‘ کہا جاتا ہے جو زیادہ تر ’’بٹ کوائن‘‘ کی شکل میں ہوتی ہے۔ اگرچہ کوئی بھی شخص اس کرنسی کو عام کریڈٹ کارڈ کے ذریعے خرید سکتا ہے لیکن ڈارک ویب پر کرپٹو کرنسی کے ذریعے لین دین کرنے والے خفیہ رہتے ہیں اور رقم کے تبادلے (ٹرانزیکشن) کی بنیاد پر خریدار اور فروخت کنندہ کا پتا چلانا انتہائی مشکل ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بٹ کوائن کی آمد سے ڈارک ویب پر کاروبار خوب پھلنے پھولنے لگا ہے۔
ڈارک ویب کے خلاف عالمی کریک ڈاؤن ایک اچھی خبر ضرور ہے لیکن اس پر مکمل قابو پانا تقریباً ناممکن ہے۔ انڈر ورلڈ کی طرح ڈارک ویب بھی پیچ در پیچ اور الجھا ہوا ہے اس لیے یہ کہنا زیادہ معقول ہوگا کہ مجرموں اور جرائم کے خلاف جنگ ایک نئے دور میں ضرور داخل ہوگئی ہے لیکن یہ جنگ کبھی ختم نہیں ہوگی؛ البتہ ہر زمانے میں نت نئے روپ ضرور بدلتی رہے گی۔